کالعدم سپاہ محمد کے ٹارگٹ کلر کا مفتی عبدالمجید دین پوری کے قتل کا اعتراف

کالعدم سپاہ محمد کے ٹارگٹ کلر کا مفتی عبدالمجید دین پوری کے قتل کا اعتراف

متحدہ، مذہبی جماعت کیلئے کام کرتا تھا ، قیمتی املاک نذرآتش، رینجرز موبائل پر فائرنگ کا انکشاف محبوب علی عرف روکی کا نام کاؤنٹر ٹیررازم کی انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست میں بھی شامل

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ویسٹ زون سے گرفتار کالعدم سپاہ محمد کے ٹارگٹ کلر محبوب علی عرف روکی نے مفتی عبدالمجید دین پوری کے قتل، جلاؤ گھیرائو،رینجرز موبائل پر فائرنگ سمیت جرائم کی متعدد وارداتوں کا اعتراف کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق محبوب عرف روکی نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ بیک وقت متحدہ اور مذہبی جماعت کے لئے کام کرتا تھا، ملزم نے انکشاف کیا کہ 2012 میں بلوچ کالونی پل کے نیچے مفتی عبدالمجید دین پوری کے قتل میں اسکے قریبی ساتھی ملوث تھے ، ملزمان میں ثقلین، شاہد، حیدر، شاہد پنجڑہ اورحسنین شامل تھے ، ملزم نے بتایا کہ علامہ عباس کمیلی کے بیٹے کے قتل کے بعد سولجر بازارمیں دکانیں بند کرانے کاحکم ملا، ایک تنظیمی پروگرام کے بعد نشترپارک میں فائرنگ کی،مقصدعوام میں خوف وہراس پھیلاناتھا۔ ملزم نے تفتیش کاروں کو مزید بتایا کہ اپنے ساتھی حسنین کے ساتھ پروفیسر سبط جعفرکے جنازے میں گئے جہاں مقامی لوگوں سے لڑائی ہوئی جبکہ لڑائی میں بڑے چھوٹے ہتھیار استعمال ہوئے ،کافی لوگ بھی زخمی ہوئے ۔ ٹارگٹ کلرمحبوب عرف روکی نے انکشاف کیا کہ 2014 میں ایک جنازے کو وادی حسین قبرستان لے جاتے ہوئے راستے میں فائرنگ کی،کچھ لوگ جاں بحق اورکچھ زخمی ہوئے ،انچولی سے وادی حسین قبرستان تک راستے میں آنیوالی قیمتی املاک کوآگ لگائی،واپسی میں رینجرزکی موبائل پربھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈی ایس آراسحاق زخمی ہوا۔ 2013 میں عباس ٹاؤن دھماکے میں جاں بحق افرادکی تدفین کے بعدتنظیم کی جانب سے جلاؤگھیراؤکاحکم ملا تھا،ملزم کا نام کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کی انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست میں بھی شامل ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں