تخریب کار قادیانی اداروں اور عسکری تنظیموں پر پابندی لگائی جائے, ختم نبوت کانفرنس

تخریب کار قادیانی اداروں اور عسکری تنظیموں پر پابندی لگائی جائے, ختم نبوت کانفرنس

آپریشن ضرب عضب کا تیسرا فیز قادیانی عبادت گاہوں سے شروع کیا جائے ، دہری شہریت والے قادیانیوں پر کڑی نظر رکھی جائےاسکولز اور کالجز کے داخلہ فارموں میں عقیدہ ختم نبوت کا حلف نامہ اور نصاب تعلیم میں مضامین ختم نبوت شامل کیے جائیں، مقررین

چنیوٹ (نمائندہ دنیا) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں منعقدہ آل پاکستان ‘‘دو روزہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس ’’ مشن ختم نبوت کے ساتھ عہد وفا، عالم اسلام کی سلامتی اور تحفظ حرمین شریفین کی رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔ کانفرنس کی مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ٖکہا کہ آپریشن ضرب عضب کا تیسرا فیز چناب نگر سمیت ملک بھر کی قادیانی عبادت گاہوں سے شروع کیا جائے ، کیونکہ نائن زیرو سے کئی گنا زیادہ اسلحہ چناب نگر کے قادیانی مراکز میں موجود ہے ۔ عقیدہ ختم نبوت کے فروغ اور نئی نسل کو فتنہ قادیانیت کی تباہ کاریوں سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ اسکولز اور کالجز کے داخلہ فارموں میں عقیدہ ختم نبوت کا حلف نامہ اور نصاب تعلیم میں مضامین ختم نبوت شامل کئے جائیں۔ قادیانی تخریب کار اداروں اور عسکریت پسند تنظیموں خدام الاحمدیہ، انصار اللہ، لجنہ اماء اللہ اور تنظیم اطفال الاحمدیہ پر مکمل پابندی عائد کی جائے ۔ قادیانی گروہ نے من گھڑت مظلومیت کا سہارا لے کر ہمیشہ عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کیا۔ رابطہ عالم اسلامی کے فیصلے کے مطابق قادیانیوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ کانفرنس کی مختلف نشستوں کی صدارت مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر، پیر حافظ ناصرالدین خاکوانی، صاحبزادہ خواجہ خلیل احمد، مولانا مفتی شہاب الدین، مولانا عبدالغفور ٹیکسلا، مولانا سید جاوید حسین شاہ فیصل آباد نے کی۔ کانفرنس سے مولانا فضل الرحمان، مولانا قاری محمد حنیف جالندھری، مولانا عبدالرؤف فاروقی، مولانا عزیز الرحمان جالندھری، مولانا اللہ وسایا، مولانا قاضی احسان احمد کراچی، مولانا مفتی راشد مدنی، مولانا صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیرمحمد زبیر، مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری ، مولانا زبیر احمد ظہیر ،مولانا مفتی شہاب الدین پوپلزئی، مولانا سید عبدالمجید ندیم شاہ، مولانا محمد یوسف خان لاہور، مولانا احمد قصوری، مولانا سید سیف اللہ شاہ، قاری محمد عثمان مالکی ، قاری احسان اللہ فاروقی نقشبندی، مولانا محمد اکرام الحق مردان، مولانا قاری انوار الحق حقانی، مولانا قاضی عبدالرشید راولپنڈی، سید سلمان گیلانی اور دیگر مذہبی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ آج پوری امت مسلمہ پر کڑا وقت ہے ،امریکا اور یورپ کی رضا مندی پر مدارس، علما کرام، مساجد اور خانقاہوں سے تعلق رکھنے والوں کو اسلام سے وابستگی کی سزا دی جارہی ہے ۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مرکزیہ شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر نے کہا کہ ملکی سلامتی و استحکام کے لئے ضروری ہے کہ دہری شہریت اور گرین کارڈ کے حامل قادیانی افراد پر کڑی نظر رکھی جائے ۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ قاری محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ علما تحفظ ختم نبوت اور دفاع ناموس رسالت ؐکے مقدس مشن کی آبیاری کو دنیا و آخرت کی سب سے بڑی کامیابی سمجھتے ہیں۔ مولانا عزیزالرحمان جالندھری،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے کہا کہ قادیانی بیورو کریٹس ملک کے اسلامی اور نظریاتی تشخص کو ختم کر کے اسے سیکولر اسٹیٹ بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، قانون تحفظ ناموس رسالت ختم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں، لیکن ہم ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دیں گے ۔ مولانا احمد علی قصوری، مولانا محمد یوسف خان ،مولانا عبدالرؤف فاروقی، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری ،مولانا قاضی عبدالرشید، مولانا سید عبدالمجید ندیم، مولانا زبیر احمد ظہیر ،مولانا عبد الرؤف چشتی، مولانا مفتی خالد محمود، مولانا مفتی محمد راشد مدنی، مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے کہا کہ عقیدہ توحید کا تحفظ بھی عقیدہ ختم نبوت میں مضمر ہے ، سامراجی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہو گا۔ قبل ازیں کانفرنس کی مختلف نشستوں سے میاں محمد اجمل قادری، مولانا عبدالرؤف چشتی، مولانا محمود الحسن نقشبندی، مولانا توصیف احمد، مولانا یونس آزاد، مولانا محمد وسیم اسلم، مفتی محمد خالد میر، مولانا قاضی عبدالخالق، مولانا نور محمد ہزاروی، حافظ مبشر محمود طارق، مولانا عبد الواحد قریشی، ڈاکٹر لیاقت علی نیازی، قاری جمیل الرحمان اختر، مولانا علیم الدین شاکر، صاحبزادہ مولانا عتیق الرحمان، مولانا عبدالشکور حقانی، مولانا عبد اللہ، مولانا عظمت اللہ بنوی، مولانا عبدالرشید غازی، مولانا عبدالستار گورمانی، مولانا محمد حمزہ لقمان، مولانا محمد خالد عابد، مولانا محمد عابد کمال، مولانا محمد قاسم سیوطی، مولانا خالد گنگوہی، حافظ محمد شعیب ، صاحبزادہ محمدطارق حفیظ جالندھری، مولانا محمود الحسن، قاری احسان اللہ، مفتی شفاء اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اتحاد واتفاق سے ناموس رسالتؐ کی جد وجہد کو پروان چڑھانا ہوگا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں