توانائی معاہدے : چینی کمپنیاں 50 فیصد تک سود لیں گی, قوم کو حقائق بتائے جائیں‌, قائمہ کمیٹی

توانائی معاہدے : چینی کمپنیاں 50 فیصد تک سود لیں گی, قوم کو حقائق بتائے جائیں‌, قائمہ کمیٹی

نیلم جہلم منصوبے پر 5ماہ سے کام بند ، تعمیراتی کمپنی کاحکومت کو ایک ارب کا نوٹس ، کے ای ایس ای سفید ہاتھی ہے ، کمیٹی ارکان چینی صدر کی آمد پر حتمی فیصلے کئے جائینگے ، ملازمتوں پر پابندی اٹھا لی جائیگی،زائد بل بھیجنے پر وزیراعظم نے کمیٹی بنا دی ،عابد شیر علی

اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی،ثنا ء نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ نیلم جہلم منصوبے پر کام کرنے والی ایک کمپنی نے حکومت کو ایک ارب روپے کا نوٹس بھیجا ہے اور نیلم جہلم منصوبے پر 4سے 5ماہ سے کام بھی بند پڑا ہے جبکہ کمیٹی ممبرنے بتایا کہ نیپرا کی ویب سائٹ کا حاصل کر دہ ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ توانائی کے پاک چین معاہدوں پر حکومت کو 2سو سے ایک ہزار میگاواٹ کے منصوبوں پر 20 سے 50فیصد سے زائد سود ادا کرنا پڑے گا۔ اس طر ح چینی کمپنیاں صرف 4سالوںمیں اپنا اصل سرمایہ واپس لے جائیں گی ۔ معاہد وں کی شرائط کڑی اور سخت ہیں قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے ۔ وزیر مملکت عابد شیر علی نے وضاحت کی کہ چین کے صدر کی پاکستان آمد پرحتمی فیصلے کئے جائیں گے پاکستان کے آئین اور ٹی او آرز کی کسی صورت خلاف ورزی نہیں کی جائیگی۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر زاہد خان کی صدارت میں ہوا۔کمیٹی کو بتایاگیا کہ نیلم جہلم منصوبے کے بارے میں کمیٹی کی تجاویز اور سفارشا ت پر عمل نہیں کیا گیااور خریداری میں ایک فرم اور شخص کو زائد ادائیگی حکومت کر رہی ہے جوپیرارولز کی خلاف ورزی ہے اس کو ختم کیا جائے ۔ ایم ڈی پیپکو نے کہا کہ گولن گول پاور پر اجیکٹ پر ایک ماہ میں کام شروع ہو جائیگا۔ نیلم جہلم پراجیکٹ کا پہلا فیز 2015اور دوسرافیز 2016میں مکمل ہو جائیگا۔چیئر مین کمیٹی نے ملازمتوں پر پابندی کے باوجود بھرتیوں پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ تاثر قائم ہو رہا ہے کہ من پسند افسران اور مخصوص علاقوں میں ملازمتیں دی جار ہی ہیں ۔ وزیر مملکت عابد شیر علی نے کمیٹی کو بتایا کہ کابینہ کے اگلے اجلاس میں ملازمتوں پر سے پابندی اٹھا لی جائے گی۔ ڈیسکوز، آئیسکو، فیسکو اور میپکو میں بھرتیاں وزیراعظم کی منظوری سے کی گئی ہیں۔ صارفین کو زائد بل بھیجنے کے حوالے سے وزیراعظم نے کمیٹی بنا دی ہے جو کل اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔۔ سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ میپکو کا علاقہ لاکھوں صارفین پر مشتمل ہے جہاں سینکڑوں ملازمین کی پہلے بھی کمی ہے وہاں صرف سات افراد کو بھرتی کیا گیا ہے جبکہ آئیسکو میں 161 اور فیسکو میں 62افراد بھرتی کئے گئے ہیں۔ سینیٹر شاہی سید اور سینیٹر نثار محمد نے کے ای ایس ای کو سفید ہاتھی قرار دیا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں