پنجاب اسمبلی ،مفت تعلیم کی قانون سازی کا مسودہ تیار

پنجاب اسمبلی ،مفت تعلیم کی قانون سازی کا مسودہ تیار

چند منٹ کا اجلاس عوام کو لاکھوں میں پڑا،اپوزیشن کی قراردادیں زیر بحث نہ آسکی ںوٹو پر اعتماد ہے ،وزیراعلیٰ کی حیثیت میرے نزدیک میٹر سے زیادہ نہیں ،راجہ ریاض

لاہور(نیوز رپورٹر/سٹاف رپورٹر/دنیا نیوز)پنجاب اسمبلی کا گزشتہ روز بلایا جانیوالا اجلاس عوام کو لاکھوں میں پڑگیا،اجلاس صرف 24منٹ جاری رہنے کے بعد حکومتی رکن اسمبلی کی طرف سے کورم کی نشاندہی کا شکار ہو گیا ’ اپوزیشن کی طرف سے پرائیویٹ ممبر ڈے پر کورم کی نشاندہی پر شدید احتجاج کیا ۔(بقیہ صفحہ4 نمبر 17) اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی ایک گھنٹہ 54منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔ اجلاس کے آغاز پر صوبائی وزیر تعلیم مجتبیٰ شجاع الرحمن محکمہ سکولز،ایجوکیشن سے متعلق دوسرے سوال کا جواب دے رہے تھے کہ حکومتی رکن اسمبلی شگفتہ شیخ نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے اراکین نے ایک دوسرے کا منہ دیکھنا شروع کر دیا اور بعد ازاں حکومتی رکن کے اس اقدام پر شدید احتجاج کیا ۔کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس آج صبح دس بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا ۔ اس موقع پر ق لیگ کی رکن اسمبلی ماجدہ زیدی نے کہا کہ عمران خان ایسی ہی خواتین کی وجہ سے کہتا ہے کہ خواتین کو اسمبلیوں میں نہیں ہونا چاہیے ۔ پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی ساجدہ میر نے کہا کہ آج ہم عمران خان کے خلاف احتجاج کرنا چاہتی تھیں لیکن حکومتی رکن نے ایک سازش کے تحت کورم کی نشاندہی کی ۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر تعلیم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کسی این جی او کو فنڈزنہیں دیتی اور جن این جی اوز کی کارکردگی بہتر نہیں ہو گی ان سے سکول واپس لے لئے جائینگے ۔وزیر تعلیم نے مزید بتایا کہ5سے 16سال تک کی عمر کے بچوں کیلئے مفت قانون سازی کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے اور قانون سازی کے لئے جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمن رمدے کی سربراہی میں کمیٹی نے تین ماہ کی مشاورت کے بعد بل تیار کرلیا ہے جو اسمبلی کے اسی جاری اجلاس میں پیش کرکے اسے قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا جائے گاتاکہ جلد ایوان سے منظوری لیکر اسے صوبے میں نافذ کیجائے ۔اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی میں کسی نے بھی منظور وٹو پر عدم اعتماد کا اظہار نہیں کیا ،فنڈز کی کمی پر احتجاج کیا ’انہوں نے بتایا کہ اراکین قیادت سے نہیں ذاتی اختلافات کی وجہ سے پارٹی چھوڑ رہے ہیں ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی خود اپنی حیثیت میرے نزدیک ایک میٹر سے زیادہ نہیں ہے ، جو ایک سال میں مکمل ہونے والی اسمبلی کی بلڈنگ کو پانچ سالوں میں بھی مکمل نہیں کروا سکے ۔علاوہ ازیں چودھری ظہیر الدین نے گن مین کی ہلاکت کیخلاف توجہ دلاؤنوٹس جمع کرادیا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں